
ایک خوبصورت جنگل میں ایک چالاک خرگوش رہتا تھا جس کا نام ٹومی تھا۔ ٹومی اپنی تیز دوڑ اور عقل کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔ جنگل میں سب جانور اس کی دوستی چاہتے تھے، مگر ٹومی ہمیشہ اپنی سوچ میں رہتا تھا۔
ایک دن، ٹومی نے دیکھا کہ جنگل میں ایک نیا جانور آیا ہے—ایک بڑا اور خوفناک بھیڑیا۔ جانور اس کے بارے میں خوفزدہ تھے اور کوئی بھی اس کے قریب جانے کی ہمت نہیں کر رہا تھا۔ بھیڑیا ہر روز شکار کے لیے نکلتا اور دوسرے جانوروں کو ڈرا کر بھگا دیتا۔
ٹومی نے سوچا، “مجھے اس بھیڑیے سے کچھ کرنا ہوگا، ورنہ ہم سب خطرے میں ہیں!” اس نے اپنے دوستوں، جیسے کہ خرگوش، کتا اور کچھوا کو اکٹھا کیا اور ایک منصوبہ بنایا۔
“ہمیں بھیڑیے کو خوفزدہ کرنے کی ضرورت ہے!” ٹومی نے کہا۔ “اگر ہم سب مل کر ایک چالاکی کریں تو ہم اسے بھگا سکتے ہیں۔”
سب نے اپنی رائے دی، اور آخرکار یہ طے ہوا کہ وہ سب مل کر ایک جھوٹی کہانی بنائیں گے کہ جنگل کے پیچھے ایک بڑا اور طاقتور درخت ہے جس کے نیچے خزانہ چھپا ہوا ہے۔
اگلی صبح، ٹومی اور اس کے دوست جنگل میں گھومنے لگے اور چپکے چپکے بھیڑیے کے پاس گئے۔ ٹومی نے زور سے کہا، “کیا تم نے سنا؟ جنگل کے پیچھے ایک خزانہ ہے! بس وہ درخت کے نیچے جا کر کھودنا ہے!”
بھیڑیا نے فوراً دلچسپی لی۔ “خزانہ؟ کہاں ہے یہ درخت؟”
ٹومی نے کہا، “میں تمہیں لے جاتا ہوں! مگر تمہیں ہمیں خوفزدہ نہیں کرنا ہوگا، ورنہ ہم خزانہ نہیں بتائیں گے۔”
بھیڑیا نے وعدہ کیا اور ٹومی کے ساتھ چل پڑا۔ جب وہ جنگل کے آخری کنارے پر پہنچے، تو ٹومی نے اپنے دوستوں کو اشارہ کیا۔ اچانک، سب جانوروں نے مل کر آوازیں نکالیں، جیسے کہ جنگل میں کوئی بڑا خطرہ آگیا ہو۔
بھیڑیا خوفزدہ ہو گیا۔ “یہ کیا ہے؟ میں یہاں نہیں رہ سکتا!” اور وہ تیزی سے جنگل کی طرف بھاگا۔
ٹومی اور اس کے دوستوں نے خوشی سے چلا کر کہا، “ہم نے اسے بھگا دیا!” جنگل کے سب جانوروں نے ٹومی کی بہادری کی تعریف کی۔
اب، ٹومی جانتا تھا کہ دوستی اور عقل کے ساتھ، وہ کسی بھی خطرے کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اس نے سب کو بتایا، “ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے! ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہمیں مضبوط بناتا ہے۔”
اور یوں، جنگل کے جانور خوش و خرم رہنے لگے، ٹومی کی قیادت میں، جو ہمیشہ دوستی اور ہمت کی باتیں کرتا رہتا تھا۔
Read Also: بندروں کی ہوشیاری