A Fun and Exciting kids story: بندروں کی ہوشیاری

ایک دن، ایک گھنے جنگل میں بندروں کا ایک بڑا گروہ رہتا تھا۔ ان کے درمیان ایک عقلمند اور بہادر بادشاہ تھا جس کا نام بونگا تھا۔ بونگا ہمیشہ اپنے بندروں کی بھلائی کی فکر کرتا تھا اور انہیں خطرات سے آگاہ کرتا رہتا تھا۔
ایک دن، بونگا نے اپنے بندروں کو اکٹھا کیا اور کہا، “میرے پیارے بندرو! اس جنگل میں رہتے ہوئے ہمیں بہت خوش قسمت ہیں، لیکن ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔ جنگل میں کئی زہریلے پھل ہیں اور کچھ جگہیں خطرناک ہیں۔ اس لیے، کسی بھی چیز کو کھانے یا پینے سے پہلے مجھ سے ضرور پوچھنا!”
اگلے دن، ایک چھوٹا بندر جس کا نام چنو تھا، پیاسا ہوا۔ اس نے اپنے دوستوں سے کہا، “میں تالاب جا رہا ہوں، مجھے پانی پینا ہے۔” لیکن بونگا کی بات اسے یاد آ گئی۔ اس نے سوچا کہ بادشاہ سے پوچھنا بہتر ہوگا۔
چنو بونگا کے پاس گیا اور کہا، “بادشاہ، مجھے پیاس لگی ہے۔ کیا میں تالاب جا سکتا ہوں؟”
بونگا نے مسکرا کر کہا، “میں تالاب کی جانچ کروں گا، پھر تمہیں بتاؤں گا۔” جب بونگا تالاب کے قریب پہنچا تو اسے محسوس ہوا کہ اندر کچھ عجیب ہو رہا ہے۔ اس نے دیکھا کہ تالاب کے کنارے ایک سایہ دار جگہ تھی جہاں ایک بڑا بھوت چھپا ہوا تھا۔
بونگا نے فوراََ سمجھ لیا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں بندروں کو خطرہ تھا۔ اس نے اپنے گروہ کو بلا کر کہا، “ہمیں اس بھوت کا سامنا کرنا ہوگا!”
بھوت نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا، “آہ! بندر بادشاہ! اگر تمہارے بندر تالاب میں آئے تو میں انہیں کھا جاؤں گا! اور اگر وہ نہ آئیں تو وہ پیاس سے مر جائیں گے!”
بونگا نے اپنی عقل کا استعمال کیا اور کہا، “مجھے ایک منصوبہ بنانا ہوگا!” اس نے اپنے بندروں کو کہا کہ وہ بانس کے ٹکڑے جمع کریں۔ بندر نے فوراً بانس لانا شروع کر دیا۔
بونگا نے ان بانسوں کو جوڑ کر ایک لمبا پائپ بنایا جو تالاب سے پانی کو باہر نکال سکتا تھا۔ جب پائپ تیار ہوا، تو بندر نے خوشی خوشی پانی پینا شروع کیا۔
“بندروں کی فتح!” سب نے نعرے لگائے اور بھوت، جو بونگا کی ہوشیاری سے شکست کھا چکا تھا، خوفزدہ ہو کر تالاب میں واپس چلا گیا۔
بونگا نے اپنے بندروں کو سمجھایا، “یاد رکھو، دوستو! ہمیشہ عقل کا استعمال کرو اور مل کر کام کرو۔ ہم سب مل کر کسی بھی چیلنج کا سامنا کر سکتے ہیں!”
اور یوں، بندروں کا گروہ خوشی خوشی اپنے جنگل میں رہنے لگا، اپنی عقل اور دوستی کے ساتھ۔

Read Also: دوستوں کی جادوئی مہم

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top